Unduh Aplikasi
54.54% Shaji Haider mujhy Tum sy Ishq hy / Chapter 6: chapter#05

Bab 6: chapter#05

# 05

آپی یہ جاننا چاہتی تھی کہ مجھے ایسا کیا کام تھا کہ جس کے لیے اس بلایا اب اس کام کو ہونا بھی نہیں ہے.

اس کا تجسُس بجا تھا ۔۔۔ پر میرے پاس اسکو بتانے کیلے کچھ نہیں۔۔۔

میں آپی کو کیا بتاتی مجھے کسی سے مِلنا تھا پر اب اُنکو مجھ سے نہیں مِلنا تھا ۔

کمال یہ ہے کے زندگی ایک الگ اُلجھن میں اُلجھی ہوئی ہے۔۔۔ اور دل کی اُلجھن کچھ اور ہے اب۔۔۔

میں اس کہانی میں جس منظر کا حصہ ہوں میں اس منظر سے نکال جانا چاہتی ہوں اگر جینا ہے اور زندگی باقی ہے تو پھر مجھے نئ کہانی درکار ہے جینے کیلۓ ۔۔۔جس کی یادیں یہ ساری یادیں مِٹا دے ۔۔۔مجھے محبت درکار ہے ان نفرتوں کو بھولنے کیلئے۔۔۔ اس کہانی کے کردار کا رول پلے کرتے کرتے میرا وجود کیا میری روح تک شل ہوچکی ہے ۔۔۔

کیا بتاؤں آپی کو کوئی ملا ہے مجھے اس خزاں رسیدہ کہانی میں جس کا تصور میری روح کو موسمِ بہار کی دنیا میں لے جاتا ہے ۔۔۔

وہ مجھ سے نہیں میں ان سے محبت کرتی ہوں ۔۔۔

وہ خود نہیں جانتے میں اُن سے کس قدر محبت کرتی ہوں۔۔۔

میں خود نہیں جانتی میں ان سے کیوں محبت کرتی ہوں۔۔۔

موجودہ اُلجھنوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے دل نئ اُلجھن ڈھونڈ لایا ہے۔۔۔

پرانے درد کو مِٹانے کیلئے دل نیا درد ڈھونڈ لیا ہے۔۔۔

پر یہ اُلجھن اچھی ہے یہ درد میٹھا ہے۔۔۔ اس درد کے طفیل میں ہنستی ہوں ۔۔۔ دیکھنے سننے والوں کو میں شاید پاگل لگوں۔۔۔

پر اُس ایک شخص کا خیال مجھے تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہنے دیتا ۔۔۔ ورنہ میں تو خود کو مجمے میں بھی تنہا محسوس کرنے لگی تھی۔۔۔

خیر شب و دن گز رہے تھے اُنکی فراق میں پر ان کی یاد کے ساتھ ۔۔۔

آپی واپس جا چکی ہے اس وعدے کے ساتھ کے جلدی واپس آئےگی۔۔۔

میں اپنے ہی گھر میں Shaji Haider کے ساتھ کہیں گم ہو چکی ہوں۔۔۔

یا یوں کہہ لیں میں نے اپنی روح کو انکے ساتھ planet ISHQ پر بھیج دیا ہے جہاں بے حد سکون ہے وہ سکون جسکی میرے دل کو ضرورت ہے ۔۔۔

جب کے کامران کا اس گھر میں آنا جانا روک جاۓ یہ ممکن کہاں ہے اسلیۓ میں خود ہی غائب ہوگئ ہوں

وہ مجھے نوٹس کر رہے تھے

اور اکثر مجھے پکار کر کہتے آپ کہاں غائب ہیں

میں کہتی میں یہں ہوں آپکو نظر نہیں آرہی کیا۔۔۔

نظر آرہی ہیں پر آپ یہاں ہیں نہیں ۔۔۔

اب کیا کہوں کچھ بھی ہو میرے دشمن کا مشاہدہ کمال تھا ۔۔۔

یا پھر یہ کہنا بہتر کے عشق کا چھپنا محال تھا ۔۔۔

لیکن اس انوکھے عشق کی عجیب روداد یہ ہے کے میرے محبوب کو میری محبت نہیں چاہیے ۔۔۔ انکا دامن محبت سے لبریز ہے شاید ۔۔۔ میرا ربّ اسے بھرا ہی رکھے ۔۔۔(پر جانے کیوں عشق کا الہام کچھ اور کہتا ہے)

محبت تو مجھے اپنا خالی دل بھرنے کیلئے چاہیے ۔۔۔

میری گنجائش وہاں بھی نہیں تھی جہاں میں جگہ ڈھونڈ رہی ہوں ۔۔۔

تھا یہ بھی مشکل راستہ ہی ہے پر اتنا نہیں لگ رہا تھا جتنا میں ماضی کے دشوار رستوں سے گزر چکی ہوں ۔۔۔

بظاہر جس سے میرا ہر پل کا رابطہ ہے۔۔۔ حقیقت میں ان سے میرا فلحال کوئی رابطہ نہیں ۔۔۔وہ اس لیے کے میرے نمبر بلاک ہے۔۔۔ ویسے بھی انکو فون کرو تو وہ کہتے ہیں انکو مجھ سے بات نہیں کرنی ۔۔۔ کبھی مجھے غصہ آتا کبھی مجھے دکھ ہوتا ،،، پرمیں نے سوچ رکھ تھا اب جب آپی کے آنے کے دن قریب ہونگے تب ہی رابطہ کر لوں گی تاکہ جو ادھر وہ کہیں گے آپ مجھ سے ملنے آسکتی ہیں اُدھر میں دوڑ کر پہنچ جاؤں گی۔۔۔

لیکن بات ہو رہی ہے افشاں کی زندگی کی جہاں بظاہر آسان نظر آنے والی چیزیں بھی ایکدم سے پیچیدہ ہو جاتی ہیں ۔۔۔

جب میں نے رمضان بلیسنگز سینڈ کیا تو جو نمبر امی کی وجہ سے بند رہتا وہ اَن بلاک تھا اور جو یوز میں تھا وہ نمبر بلاکڈ تھا ۔۔۔

مجھے اُنکو دیکھتے رہنے کا راستہ پھر سے مل گیا جب وہ آن لائن آتے تو مجھے لگتا وہ میرے ساتھ ہیں میرے سامنے موجود ہیں میں چُپ کر کے انکو دیکھتی رہی اِن ون اور ٹو ڈیز میے بی میرا نمبر اَن بلاک ہوگیا ۔۔۔مجھے ایک عجیب سی خوشی محسوس ہو رہی تھی تب۔۔۔

جیسے کوئی خوشی کا خزانہ ہو۔۔۔

شکرانے کی نفل ادا کیا ۔۔۔

دن بھر گاہے بگاہے انکو آتے جاتے خاموشی سے تکتی

رہی ۔۔۔ خاموش اس لیے تھی کہ پھر میں کچھ بولونگی پھر کوئی غلط بات کہہ دونگی تو وہ ناراض نا ہو جائیں ۔۔۔ آپی رمضان کے آخر میں آنے والی تھی اس لیے سوچا کے تب تک بات سنبھلی رہے اسکے لیے بہتر ہے میں خاموش رہوں ۔۔۔

پر یہ خوشی بس شام تک کی ہی تھی میں نے کچھ نہیں کیا پر میرا نمبر پھر بلاک ہوگیا ۔۔۔ دکھ اور غصے میں میں نے انکو ٹیکسٹ میسج میں کچھ یہی لکھا تھا "آپکو میری خوشی برداشت نہیں ہوتی میرا نمبر کیوں پھر سے بلاک کیا آپ نے"

انہوں نے میرا نمبر اَن بلاک کر دیا ۔۔۔

میں نے ان سے کہا بہت شکریہ میں بہت خوش ہوں ۔۔۔

انہوں نے پوچھا کیوں

میں نے کہا اَن بلاک ہونے کی خوشی میں ۔۔۔

یہ کوئی خوش ہونے والی بات ہے وہ مجھے سے پوچھ رہے تھے

میرا جواب تھا چھوڑیں آپ نہیں سمجھیں گے

مجھے نیند آرہی ہے

میں بعد میں بات کروں گی

۔۔۔۔

میں انکو کیا بتاتی اس وقت میری حالت کیا تھی۔۔۔ جیسے کوئی مسافر مِلوں کا سفر کر کے منزل تک آیا ہو۔۔۔ منزل کے سامنے ہونے کی خوشی اور سفر کی تھکان دونوں ہی ایک ساتھ محسوس ہو رہی ہو اس پَل ۔۔۔۔

اور مجھے اچانک سے حقیقت میں نیند آرہی تھی میں سکون سے سونا چاہتی تھی ۔۔۔ ان سے بات ہو جانے کی خوشی جیسے نیند کی دوا کے مانند تھی میں واقعی بہت سکون سے سوئی تھی اُس شام ۔۔۔

Continued...


Load failed, please RETRY

Status Power Mingguan

Rank -- Peringkat Power
Stone -- Power stone

Membuka kunci kumpulan bab

Indeks

Opsi Tampilan

Latar Belakang

Font

Ukuran

Komentar pada bab

Tulis ulasan Status Membaca: C6
Gagal mengirim. Silakan coba lagi
  • Kualitas penulisan
  • Stabilitas Pembaruan
  • Pengembangan Cerita
  • Desain Karakter
  • Latar Belakang Dunia

Skor total 0.0

Ulasan berhasil diposting! Baca ulasan lebih lanjut
Pilih Power Stone
Rank NO.-- Peringkat Power
Stone -- Batu Daya
Laporkan konten yang tidak pantas
Tip kesalahan

Laporkan penyalahgunaan

Komentar paragraf

Masuk